Faraz Faizi

Add To collaction

23-Nov-2021-تحریری مقابلہ(دمیاں) گرادیں مِل کے آ نفرت کی ان اونچی فصیلوں کو



★♥★♥★♥★

تمہاری یاد آنا اور پھر اشکوں کا رواں ہونا

اسے کہتے ہیں درد دل کا آنکھوں سے بیاں ہونا


خلاف ظرف ہے یہ اور تمہیں شوبھا نہیں دیتا

مری جانب سے اس طرح تمہارا بدگماں ہونا


شرارے عشق کے دل میں اٹھیں تو اٹھتے ہی جائیں

مِلو گے اب تو اس انداز میں تم مہرباں ہونا


مسلسل آزمائش سے ہمیں گزرتے رہنا پڑتا ہے

بہت مشکل ہے جی کردار میں بھی آسماں ہونا


یہ ہم جو مسکراتے رہتے ہیں ناں یونہی ہے بس دوست

ضروری تو نہیں ہر دُکھ کا لفظوں میں بیاں ہونا


خدا کی رحمتوں سے سب نے کچھ نہ کچھ تو پایا ہے

ہمارے حصے میں آیا تمہارا کل جہاں ہونا


ہمیشہ تم ہی میری جان تھے آئے جان جاں تم سے

گزارش ہے کہ جب تک جاں ہے تم ہی جان جاں ہونا


گرا دیں مل کے آ نفرت کی ان اونچی فصیلوں کو

بہت کَھلتا ہے اب یہ فاصلوں کا درمیاں ہونا


تمہیں کچھ واقفیت ہے ستم کس شئی کو کہتے ہیں

زباں کے ہوتے ہوئے فیضی ہمارا بے زباں ہونا

★♥★♥★♥★

کاوش فکر: فراز فیضی. کشنگنج بہار
Mobile No.: 9326187516

   12
7 Comments

fiza Tanvi

25-Jul-2023 10:57 AM

Wah Bhai

Reply

Simran Bhagat

12-Jan-2022 04:28 PM

Nice👌

Reply

Dr. SAGHEER AHMAD SIDDIQUI

12-Jan-2022 04:18 PM

Nice

Reply